کم! بہت ہی کم!
کہیں ایسا تو نہیں کہ مذہبی طبقہ عدم برداشت کے لیے مفت میں بدنام ہے! اپنے اوپر تنقید کیا سیاست دان سننے کے لیے تیار ہیں؟ کم! بہت کم! دنیا ٹی وی کے معروف اینکر پرسن کامران شاہد صاحب نے بحث کے دوران ٹیلی...
View Articleپشاور! ہم تیرے مقروض ہیں
پشاور جب بھی جانا ہوتا ہے‘ یوں محسوس ہوتا ہے ایک دروازہ ہے جو مغرب کی طرف کھلا ہوا ہے اور شمال کی طرف۔ کیسی ہوائیں در آتی ہیں اور کیا منظر ہیں جو اس دروازے سے دیکھے جا سکتے ہیں۔ پشاور بکھری ہوئی تاریخ...
View Articleنہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر
ادھیڑ عمر شخص نے جوان بیٹے کو بلا کر پاس بٹھایا اور اپنا دل کھول کر سامنے رکھ دیا۔ دل میں قلق تھا اور رنج۔ جوان بیٹا سارا دن آوارہ گردی کرتا تھا۔ ماں سے جھگڑ کر پیسے مانگتا‘ اپنے جیسے بیکار دوستوں کے...
View Articleمجھے کُبڑا نہ سمجھو
میں دُہرا ہو رہا ہوں؟ دیکھنے والو مجھے کُبڑا نہ سمجھو! ہماری حکومت نے داعش کو روکنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے! سینیٹ کی امور خارجہ کی کمیٹی کے سامنے سیکرٹری وزارتِ خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ داعش پاکستان...
View Articleتہمتِ بے جا
امریکی سفیر کے دائیں رخسار پر ساڑھے چار انچ لمبا گہرا زخم تھا۔ SLASH کا لفظ جب انسانی جسم کے حوالے سے استعمال ہو تو اس کا مفہوم سوچتے ہی بدن میں جھرجھری اٹھتی ہے۔ وسطی زمانوں میں آنکھیں نکالنے کی...
View Articleکون سا غم کھا گیا تمہیں؟
آخر پارلیمنٹ کو کس کی یلغار کا ڈر ہے؟ سینیٹ کے نومنتخب چیئرمین نے متنبہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی طرف کوئی یلغار کرنے کی کوشش کرے گا تو دونوں ایوان مل کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے اور...
View Articleستاروں کا پروردگار
بادشاہت کا سلسلہ خاندان کے اندر ہی رکھنے کے سارے انتظامات ہو رہے ہیں۔ کیا آپ غور نہیں کرتے کہ گاڑیوں پر پرچم لہرا رہے ہیں۔ ان گاڑیوں میں کشوروں اور اقلیموں کے سفیر بیٹھے ہیں۔ یہ گاڑیاں موٹروے پر رواں...
View Articleاشکال
ایک بار پھر وہی مخمصہ‘ وہی پراگندہ خیالی! وہی گومگو کی کیفیت! وہی مشکل سوال جس کا جواب نہیں ملتا! ایک معتبر بین الاقوامی تحقیقی ادارے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستانی اوّل نمبر پر ہیں۔ عام طور پر...
View Articleکواکب
معلوم نہیں غالبؔ ولی تھا یا نہیں! ایک بات طے ہے کہ خود اس نے اپنی ولایت کا اقرار کیا نہ انکار۔ بس ایک مشروط سے شعر میں اپنی ولایت کے بارے میں مشکوک انداز میں بات کردی ؎ یہ مسائلِ تصوف یہ ترا بیان...
View Articleسنگ باری کا موسم
ٹرین چل رہی تھی۔ ڈبے میں بیٹھے ہوئے ایک معتبر شخص نے سامنے بیٹھے ہوئے مسافر کو بتایا ’’میں حفیظ ہوں‘‘۔ مسافر نے سُن کر کوئی خاص تاثر نہ دیا۔ معتبر شخص نے پھر بتایا ’’میں شاہ نامہ اسلام کا مصنف ہوں‘‘۔...
View Articleنخلستان تراشنے والا شخص
مائیکل فے امریکہ میں پیدا ہوا۔ باپ کا نام جارج تھا۔ آٹھ سال کا تھا کہ اس کے ماں باپ میں علیحدگی ہو گئی۔ کچھ عرصہ باپ کے پاس رہا مگر پھر سنگاپور چلا گیا جہاں اس کی ماں دوسری شادی کے بعد قیام پذیر تھی۔...
View Articleکوئی مہاتیر‘ کوئی لی
بریڈ کیلی فورنیا میں پیدا ہوا۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہیں وکالت کرتا رہا۔ امریکہ سے باہر کا بریڈ کا سارا تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ وہ چند سال کمبوڈیا میں انسانی حقوق کی...
View Articleہاں! ہم محبت کرتے ہیں!
اسد اللہ خان غالب اور اسد اللہ غالب میں فرق یہ ہے کہ وہ خان تھے اور یہ خان نہیں! وہ شہرِ سبز سے تعلق رکھتے تھے‘ یہ قصور سے ہیں۔ لیکن فرق کے ساتھ ساتھ ایک وجہِ افتخار بھی ہے جو دونوں میں مشترک ہے۔ اسد...
View Articleنوشتہ
’’مذہبی اور نسلی بنیادوں پر عراق کی تقسیم بالکل ممکن ہے۔ عراق تین (یا زیادہ) ریاستوں میں بٹ جائے گا۔ جنوب کے شیعہ علاقے‘ سُنی علاقوں سے اور شمال کے کُردوں سے الگ ہو جائیں گے‘‘۔ اسرائیل نے یہ ’’پیش...
View Articleپس چہ باید کرد؟
’’سرسید احمد خان مسلمانوں کے محسن تھے۔ انہوں نے بے غرض ہو کر رات دن مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لیے کام کیا۔ اپنا گھر اور اثاثے فروخت کیے اور لندن جا کر ولیم میور کی قابلِ اعتراض تصنیف ’’لائف آف...
View Article…کام دنیا کی امامت کا
ٹرین چل رہی تھی۔ خالد فضل ساتھ بیٹھا تھا اور میں شرمندہ ہور ہا تھا۔ خالد فضل والدہ کی طرف سے ملائیشیا کا ہے اور والد کی طرف سے پاکستانی۔ یوں والد کے حوالے سے ہمارے ساتھ عزیز داری ہے۔ اُس کے والد‘ طویل...
View Articleسفاری پارک
سفاری پارک کے عین درمیان میں پکی سڑک تھی‘ یہ سڑک‘ جو کسی بھی شاہراہ کا مقابلہ کر سکتی تھی‘ عالی شان اور تعمیر میں اعلیٰ معیار کی تھی گویا سڑک نہ تھی کارپٹ تھی۔ سڑک کے دونوں طرف درندے گھوم رہے تھے۔...
View Articleجانِ جہاں!!
بہت سوں کو وہ زمانہ یاد ہوگا جب گرمیوں میں چھت پر سویا جاتا تھا۔ تب یہ ’’کوٹھیاں‘‘ نہیں تھیں جو آج کل امرا لوٹ کھسوٹ کر کے اور غربا قرضے لے کر بنواتے ہیں‘ جو گرمیوں میں بھٹی کی طرح تپتی ہیں اور سردیوں...
View Articleنادان دوست
باپ کا رویہ عجیب تھا۔ اسے کسی طور بھی نارمل نہیں کہا جا سکتا تھا۔ تین بچوں میں سے منجھلے بیٹے کے ساتھ وہ ترجیحی سلوک کرتا تھا۔ ’’انور نے ناشتہ کیا؟ کیا انور کے لیے عید کے نئے کپڑے آ گئے؟ کیا انور نے...
View Article