افغانستان… سہیلی بوجھ پہیلی
جنگیں صرف بندوقوں سے نہیں جیتی جاتیں! جیت تب ہوتی ہے جب جیتنے کے بعد کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانے پڑیں! یہ سبق ماضی کی تاریخ کا نہیں! یہ سبق اُس تاریخ کا ہے جو ہمارے سامنے ہے! ہم، آپ نے یہ تاریخ اپنی...
View Articleکیا اب تمہاری جیب میں وعدے نہیں رہے ؟؟
غزل کی حالیہ تاریخ میں کچھ معزز شعرائے کرام نے‘ جن میں چند مرحومین بھی شامل ہیں‘ مکالماتی غزل کے بانی ہونے کا دعویٰ کیا ! مگر یہ درست نہیں۔ ''ایجادِ بندہ‘‘ کا رواج بدقسمتی سے ہر زمانے میں رہا ہے۔...
View Articleسنتا جا! شرمانے کی ضرورت نہیں!!
آپ کے گھر میں دو بھائی دست و گریباں ہو جائیں، محلے والے سب کچھ سنیں اور دیکھیں تو آپ اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دے کر یہ نہیں کہہ سکتے کہ لڑنے والے میرے بھائی یا میرے بچے تھے۔ میرا اُس لڑائی سے کوئی...
View Articleکیا پھل وہی کھاتا ہے جو بیج بوتا ہے؟؟
معلوم نہیں جناب آصف علی زرداری نے تاریخ کا مطالعہ کیا ہے یا نہیں، اور کیا ہے تو کتنا کیا ہے مگر جو بات انہوں نے کہی ہے‘ تاریخ کا نچوڑ وہی ہے۔ بیج کوئی بوتا ہے اور پھل کوئی اور کھاتا ہے۔پندرہ سال ہمایوں...
View ArticleArticle 0
پنجابی کا ایک محاورہ ہے‘ جس کا ترجمہ ہے: بھیڑیا چھوڑنا‘ یعنی ایک پُرامن جگہ کو تباہی سے دوچار کر دینا۔ پنجابی ایک پرانی، بڑی اور وسیع زبان ہے۔ عین ممکن ہے کوئی زیادہ پڑھا لکھا پنجابی اس محاورے کا مفہوم...
View Articleواعظ اور استاد
ذہن میں کچھ سوالات تھے ۔پہلے واعظ کی خدمت میں حاضر ہؤا۔ رعب تھا اور طمطراق! دستار بھی تھی، قبا بھی اور عصا بھی ! حاضرین ہمہ تن گوش تھے۔ بیان میں روانی تھی۔ الفاظ موسلا دھار بارش کی صورت برس رہے تھے۔...
View Articleمعاشی خود مختاری رُول آف لا کی سگی بہن ہے۔
“ بھائی میں اس ملک کو چھوڑ کر جارہا ہوں اور کوشش کروں گا کہ فیملی کے لیے مجھے نہ آنا پڑے۔میں اپنی فیملی کو کسی کے ساتھ بلوالوں گا۔اس ملک میں رہنا میرے حساب سے اپنے آپ کو سزا دینے کے برابر ہے۔کیونکہ جس...
View Articleآدم بو، آدم بو
مسئلہ یہ نہیں کہ ہجوم گردی یہاں انسانوں کو ہلاک کر رہی ہے اور ایک عرصہ سے ہلاک کر رہی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہاں طاقت ور کو سزا نہیں ملتی خواہ وہ قتل ہی کیوں نہ کر دے۔ اور ہجوم یہاں طاقت ور ہے۔ہجوم ہو یا...
View Articleہمارا زرعی فارم
بہت خواہش تھی کہ ہمارا بھی ایک زرعی فارم ہو۔جب دیکھتے تھے کہ ہمی جیسے کئی افراد بڑے بڑے فارموں کے مالک ہیں‘ پھل اور اناج اگاتے ہیں‘ پھر فروخت کر کے روپیہ کماتے ہیں‘ جانور پالتے ہیں‘ پرندے رکھتے ہیں‘اور...
View Articleڈاکٹر لطیف کی واپسی
بہت سمجھایا تھا مگر ڈاکٹر لطیف نہ مانا۔بعض لوگوں پر جب ایک جنون سوار ہو جاتا ہے اور سوئی ان کی ایک جگہ اٹک جاتی ہے تو کوئی دلیل بھی، خواہ وہ کتنی ہی مضبوط کیوں نہ ہو، انہیں قائل نہیں کر سکتی۔ یہی حال...
View Articleمحبت کا دعویٰ کہیں رد نہ ہو جائے
ایک اور بارہ ربیع الاول آیا اور گزر گیا۔اس بار بھی ہم نے چراغاں کیا۔ جلوس نکالے۔ جلسے کیے۔ حکومت نے یہ دن منایا اور رعایا نے بھی۔ ہاں، یہ کوشش بھی کی گئی کہ ہماری زندگیوں پر اس دن کا کوئی اثر نہ پڑے‘...
View Articleہم فرنٹ لائن پر ہیں!
دیکھتے دیکھتے، ایک نسل ختم ہو جاتی ہے۔ ہم ٹاپ پر پہنچ جاتے ہیں۔ بزرگ قرار دیے جاتے ہیں۔ یہ بزرگی نہیں، دراصل اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ حضور! تیار ہو جائیے! آپ کی نسل کے خاتمے کا آغاز ہونے والا ہے۔ پھر...
View Articleآنے والے دور کی دھندلی سی اک تصویر دیکھ
پھر یوں ہوا کہ جو بھی ضروری کام ہوتا‘ پایۂ تکمیل تک نہ پہنچتا۔لڑکی والوں سے بات چیت کر کے تاریخ طے کی۔ شادی ہال بُک کرا لیا۔ رقم کی ادائیگی کرنے لگا تو شادی ہال کا منیجر کہنے لگا کہ ابھی رقم نہیں لے...
View Articleمارشل پلان اور پچپن مسلم ملک
دوسری جنگ عظیم کا خاتمہ ہوا تو یورپ زخم زخم تھا۔مسلسل بمباری سے شہر مجروح ہو چکے تھے۔ لاکھوں افراد مہاجر کیمپوں میں پناہ گزین تھے۔ خوراک کی سخت قلت تھی۔ ریلوے، پُل، بندرگاہیں ناقابل استعمال تھیں۔ سامان...
View Articleوقتِ دعا ہے!
پنجابی کا ایک محاورہ ہے‘ جس کا ترجمہ ہے: بھیڑیا چھوڑنا‘ یعنی ایک پُرامن جگہ کو تباہی سے دوچار کر دینا۔ پنجابی ایک پرانی، بڑی اور وسیع زبان ہے۔ عین ممکن ہے کوئی زیادہ پڑھا لکھا پنجابی اس محاورے کا مفہوم...
View Articleکچھ تذکرے الگ نوعیت کے—4-
''جناح ایونیو (ڈھاکہ) میں ہماری خاص پسندیدہ جگہ بے بی آئس کریم تھی۔ جب کبھی ہوسٹل وارڈن کی رضا مندی اور اپنی قسمت کے ستارے مل جاتے تو ہم وہاں جانے کا پروگرام ضرور بنا لیتے تھے۔ بے بی آئس کریم میں ہماری...
View Articleہمارے عزائم اور ہماری حالت
خارجہ محاذ پر کامیابیاں جاری ہیں۔ وفاقی وزیر دفاع نے سانحۂ سیالکوٹ پر جو پُر مغز اور حکمت بھرا بیان دیا ہے، سری لنکا کے وزیر برائے پبلک سکیورٹی، جناب سارتھ ویرا سیکارا، نے اس پر ہمارے وزیر صاحب سے...
View Articleخشک پتے ‘ مری غیرت کے اصول
سرما آتا ہے تو دل کا ہر تار گٹار بن جاتا ہے۔اسلام آباد میں یوں بھی خزاں ہمیشہ دلکش رہی ہے۔ بہت سے درختوں کے پتے سرخ ہو جاتے ہیں۔ بالکل لہو کی طرح۔ نظریں ان سے ہٹانے کو دل نہیں کرتا۔ جھڑی لگی ہو تو اس...
View Articleایک اور سولہ دسمبر
مادھو نے یہ کینٹین ‘ ٹھیک ایک سو سال پہلے‘1921ء میں شروع کی۔یہ وہی سال ہے جب ڈھاکہ یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔ 1905ء کی تقسیمِ بنگال ‘ قیامِ پاکستان کی طرف ایک بڑا قدم تھا۔ مشرقی بنگال اور آسام کو‘...
View Articleایک قیمتی تحفہ
یہ وہ زمانہ تھا جب تاتاریوں نے مسلمان ملکوں میں قتل و غارت پھیلا رکھی تھی۔ ان کی دہشت کا یہ عالم تھا کہ ایک ایک تاتاری دس دس پندرہ پندرہ مسلمانوں کو ہانکتا لے جا رہا ہوتا تھا۔ ایسے ہی دن تھے جب ایک عمر...
View Article